محترم قارئین کرام
السلام علیکم
سب سے پہلے تو میں سرکارِ مدینہ سید دوعالم ﷺ کے دو فرمان پیش کروں گا۔
۱۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایاجو شخص قصداً میری طرف جھوٹ بات منسوب کرے اُسے چاہئے کہ وہ اپنا ٹھکانہ دوزخ میں ڈھونڈ لے (بخاری)۔
۲۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایاانسان کے جھوٹا ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ جس بات کو سنے (بغیر تحقیق کیئے) اسے نقل کردے (مسلم)۔
میرے دینی بھائیو! کچھ عرصہ سے انٹرنیٹ اور ای میلز پر ہوا میں معلق ایک پتھر کی تصاویر دکھائی جارہی ہیں اور ان کی بابت یہ تفصیل بتائی جاتی ہے کہ شب معراج میں جب براق آسمان کی جانب چلا تو یہ پتھر بھی ساتھ اڑنے لگا لیکن نبی کریم ﷺ نے اسے منع کر دیا تو یہ وہیں رک گیا اور آج تک یہ اسی حالت میں ہوا میں معلق ہے، اور اس پتھر کو سعودی عرب کے کسی علاقے یا پھر یروشلم میں موجود بتایا جاتا ہے، اور آج میں آپ دوستوں کے سامنے اس اڑتے پتھر کی حقیقت پیش کر رہا ہوں اس گذارش کے ساتھ کہ جس لوگوں نے جان بوجھ کر یہ حرکت کی ہے انکا انجام تو پہلی حدیث پر یقینی ہے لیکن جو لوگ عقیدت کے غلبے میں بغیر سوچے سمجھے اس تصویر کو دوسروں تک پہنچانے کا سبب بنے وہ بھی جلد از جلد اپنے اس فعل پر توبہ کریں کہ قرآن کریم میں اللہ پاک نے جھوٹوں پر لعنت فرمائی ہے۔
جعلی تصویر
اس تصویر کا اصل روپ
اللہ پاک ہمیں ہر قسم کی فتنوں سے محفوظ فرمائے آمین